اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں باہمی رشتوں کو بھی مشکل مرحلہ سے گزرنا پڑے
گا۔ اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے اس سیاسی دنگل میں کہیں میاں بیوی تو
کہیں باپ بیٹے کے باہمی تعلقات داؤ پر ہیں۔ اتر پردیش کے سیاسی دنگل میں
کئی قد آور لیڈروں کو اپنوں کے ہی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کہیں
شوہر کے سامنے بیوی ہے تو کہیں باپ کو چیلنج کرنے کے لئے بیٹا ہی کھڑا ہو
گیا ہے۔ مسئلہ اس بات کا ہے کہ عوام کے سامنے اپنوں کی خامیوں کو ہی اجاگر
کرنا پڑ رہا ہے۔ باہمی لڑائی کا فائدہ بھی مخالفین کو مل رہا ہے۔
رائے بریلی کی بچھراواں
اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ نہ ملنے سے باغی ہوئے سماج وادی
پارٹی (ایس پی) کے ممبر اسمبلی رام لال اکیلا کے بیٹے وركانت نے پرچہ
نامزدگی داخل کی ہے۔ وہیں رام لال اکیلا کو بھی ایس پی سے ٹکٹ نہیں ملا تو
انہوں نے بھی راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) سے بچھراواں سیٹ سے ہی انتخابی
میدان میں تال ٹھونک دی۔ اب باپ بیٹے کی لڑائی دلچسپ بنتی جا رہی ہے۔ باپ
کے سامنے چیلنج پیش کر رہے وكرانت نے کہا، "پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔
سیاست کے فن میں نے والد صاحب سے ہی سیکھے ہیں۔ میں صرف اتنا کہنا چاہتا
ہوں کہ جیت کے لئے پوری کوشش کروں گا، سامنے چاہے جو بھی ہو۔"